اسکولوں میں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے 3 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری

مفت ٹم ہارٹن گفٹ کارڈ $20 قرعہ اندازی میں شامل ہونے کیلےسبسکرائیب کریں

اونٹاریو کے وزیر تعلیم اسٹیفن لیکس نے کہا ہے کہ کینیڈا میں مسلم کمیونٹی کے خلاف بڑھتے نفرانگیز جرائم کے پیش نظر اسکولوں میں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے 3 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
وزیر تعلیم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک اعلان میں  اعداد وشمار کی مدد سے بتایا گیا کہ گزشتہ کے مقابلے میں رواں برس مسلمان مخالف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیفن لیکس کہتے ہیں کہ ‘یہ واقعات ناقابل قبول ہیں اور ان پر قابو پانا ہوگا۔ ہمارے اسکولوں سے مذہب کی بنیاد پر ہمارے طلبہ کو نشانہ بنائے جانے کی خبریں ملتی ہیں۔ ہم ایک ایسا مشمولہ نظامِ تعلیم لانا چاہتے ہیں جو نفرت اور امتیازی سلوک کے سخت خلاف اور مشمولیت اور احترام کا حامی ہو۔’

وزیر تعلیم کا یہ اعلان اونٹاریو میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد منظرعام آیا ہے جس میں بقول پولیس مسلمان مخالف نفرت سے متاثرہ شخص نے ایک ہی خاندان کے چار افراد کو گاڑی تلے روند کر ہلاک اور ایک کو شدید زخمی کردیا تھا۔
فنڈ کی رقم کا ایک کثیر حصہ (225000 ڈالر) مسلم ایسی سو ایشن آف کینیڈا کو دیا جائے گا تاکہ وہ اساتذہ، طلبہ اور والدین میں اسلاموفوبیا سے متعلق آگاہی پھیلانے کے لیے ڈیجیٹل وسائل تخلیق دے سکیں۔ باقی رقم نیشنل کونسل آف کینیڈین مسلمز کو دی جائے گی تاکہ وہ یہاں نئے آنے والے مسلمانوں کو اپنے نئے وطن میں بہتر رہنمائی فراہم کرسکیں اور خزاں میں اسکول جانے کی تیاری کرنے والے نئے طلبہ کو مدد فراہم کرسکیں۔
لیکس اب بھی طلبہ کو کل وقتی طور پر اسکولوں میں بھیجنے کے لیے پرعزم ہیں۔

وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ ہم چیف میڈیکل افسر برائے صحت ڈاکٹر کیرن مور سے حتمی ہدایات ملنے کے بعد جلد طلبہ کو اسکولوں میں بھیجنے سے متعلق ایک مفصل پلان جاری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ متوقع پلان میں محفوظ انداز میں غیرنصابی سرگرمیوں کی انجام دہی کے بارے میں بھی رہنمائی بھی شامل کی جائے گی۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ کتنا ضروری ہے اور ہم والدین کے ساتھ کھڑے ہیں جو یہی چاہتے ہیں۔
لیکس پہلے بھی اس بات اظہار کرچکے ہیں کہ وہ ستمبر میں اسکولوں کو کل وقتی طور پر بچوں کے لیے کھولنے کا عزم رکھتے ہیں تاہم والدین کے پاس اس فیصلے کا اختیار ہوگا کہ آیا وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنا چاہتے ہیں یا نہیں کیونکہ صوبے کے اکثر حصوں میں اب بھی کورونا کا خطرہ ٹلا نہیں ہے۔
تاہم استاتذہ کی انجمنوں کا کہنا ہے کہ اگر اساتذہ کو ایک ہی وقت میں اسکول آ کر اور آن اسکرین پڑھانے پر مجبور کیا گیا تو اس طرح تعلیم عامہ پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
صوبے کے وزیرتعلیم کا کہنا ہے کہ وہ اسکولوں کو محفوظ انداز میں دوبارہ کھولنے کے حوالے سے ٹورنٹو میں واقع بیمار بچوں کے ہسپتال کے صدر اور سی ای او ڈاکٹر رونالڈ کوہن اور کیرین مور کی ہدایات کے منتظر ہیں۔

About سعید اختر 6 Articles
سعید اختر کینیڈا اور جنوبی ایشیائی موضوعات پر قلم کشائی لرتے ہیں۔ ان کو تجارت، صحت اور امیگریشن پر مضامین میں گہری دلچسپی ہے۔