قرنطینہ اور کورونا ٹیسٹ کی پابندی کی ضلاف ورزی پر پانچ ہزار ڈالر جرمانہ

مفت ٹم ہارٹن گفٹ کارڈ $20 قرعہ اندازی میں شامل ہونے کیلےسبسکرائیب کریں

کینیڈا کی وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ بین الاقوامی ہوائی مسافر جو اپنے مطلوبہ کرونا ٹیسٹ  لینے سے انکار کرتے ہیں یا جو قرنطینہ ہوٹل میں جانچ پڑتال کرنے سے انکار کرتے ہیں ، انھیں اس جرم کے لئے پانچ ہزار کینیڈین ڈالر 5000 $ تک جرمانے کی سزا دی جاسکتی ہے۔ رواں برس فروری میں طے شدہ جرمانے کی ابتدائی رقم تین ہزار ڈالر تھی اب اس میں $ 2000 کا اضافہ ہوا ہے۔

 کینیڈین حکومت کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں بذریعہ ہوائی جہاز داخل ہونے والے مسافروں کو لازمی طور پر پہنچنے کے وقت ا ٹیسٹ کرانا ہوگا اور ٹیسٹ کے نتائج کے انتظار میں حکومت کے منظور شدہ قرنطینہ ہوٹل میں تین دن تک اپنے کرونا ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کرنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ داخل ہونے سے لیکر 14دن تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔ 

 مسافروں کو کینیڈا میں داخل ہونے کے لئے کووڈ 19 کے منفی ٹیسٹ کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔ جرمانوں میں یہ اضافہ گذشتہ ہفتے جاری کردہ سرکاری مشاورتی پینل کی اس رپورٹ کے بعد ہوا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت کو ہوٹل کے قرنطین کی ضرورت کو ختم کرنا چاہئے اور اس کی بجائے لوگ کو اپنی مرضی کی جگہ پر قرنطینہ کا بندوبست کرنے کی اجازت دی جائے۔ 

پینل کا کہنا تھا کہ متعدد وجوہات کی بناء پر ہوٹل مین قرنطینہ کی پالیسی ناکارہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ مسافر قواعد کو نظر انداز کرتے ہوئے موجودہ $ 3000 تک جرمانہ ادا کرنے کا انتخاب کررہے ہیں۔

 14 اپریل سے 24 مئی کے درمیان ، 1،000 سے زیادہ مسافروں کو قرنطین ہوٹل جانے سے انکار کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا اور 400 سے زائد مسافروں کو ان کا پری بورڈنگ COVID-19 ٹیسٹ نہ لینے پر یا جرمانہ عائد کیا گیا تھا ، ہوائی اڈے پر پہنچنے پر مطلوب ایک شخص حکومتی شخصیات موجودہ ہوٹل میں قرنطین پابندیوں کا خاتمہ 21 جون کو ہونا ہے ، لیکن حکومت نے ابھی تک اپنے منصوبوں کو آگے بڑھانے کا انکشاف نہیں کیا ہے۔