دلی میں سکھوں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے گردواروں کے دروازے کھول دیے

مفت ٹم ہارٹن گفٹ کارڈ $20 قرعہ اندازی میں شامل ہونے کیلےسبسکرائیب کریں

 بھارت کے شہر دلی میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کے احتجاج کے بعد سکھوں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے گردوارے کے دروازے کھول دیے۔
انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں میں مسجد سے باہر کھلے میدان میں نماز جمعہ ادا کرنے سے متعلق جاری تنازع کے دوران گردواروں کی ایک مقامی انجمن نے مسلمانوں کے لیے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے  گردوارے کے دروازے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ گروگرام گاؤں میں مسجد کے باہر کھلے آسمان تلے نماز جمعہ ادا کرنے کا تنازعہ کی ہفتوں سے چلا ٓارہا ہے۔ گزشتہ دنوں دائیں بازو کی ہندو تنظیموں اور مقامی لوگوں نے مسلمانوں کو اس عمل کے خلاف مظاہرے بھی کیے تھے ۔
ایسے میں ان کی تنظیم نے اعلان کیا کہ وہ گردوارہ میں جمعہ کی نماز کی اجازت دیں گے گے ہیں اور اس  کمیٹی کے تحت پانچ گردوارے قائم ہیں۔ کمیٹی نے کہا کہ وہ انتظامیہ سے اجازت لیں گے کہ مسلمانوں کو گردواروں میں نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے۔ کمیٹی کے اراکین نے کہا ہمارے گردواروں کے دروازے ہمیشہ سب کے لئے کھلے ہیں ۔ اگر مسلمانوں کو نماز کی جگہ نہیں مل رہی تو ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں، وہ ہمارے گردوارے میں آئیں اور اپنی نماز یہاں پر ادا کریں کریں۔ اس کو بھائی چارے کی مثال کے طور پر لیا جا رہا ہے ہےِ۔ مسلمان تنظیموں نے گردوارہ کمیٹی کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے ۔ اسے کے علاوہ ایک ہندو شخص نے بھی ایک چھوٹی سی جگہ پر مسلمانوں کو نماز پڑھنے کی پیشکش کی تھی۔.

About سعید اختر 6 Articles
سعید اختر کینیڈا اور جنوبی ایشیائی موضوعات پر قلم کشائی لرتے ہیں۔ ان کو تجارت، صحت اور امیگریشن پر مضامین میں گہری دلچسپی ہے۔