کینیڈا نے 2021 میں مستقل رہائشی ویزے پی آر دینے کا تاریخی ریکارڈ قائم کردیا

مفت ٹم ہارٹن گفٹ کارڈ $20 قرعہ اندازی میں شامل ہونے کیلےسبسکرائیب کریں

کینیڈا کے محکمہ امیگریشن نے اس برس تارکین وطن کو چار لاکھ سے زائد مستقل رہائشی ویزے جاری کرکے ملکی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ رواں برس می کینیڈا کی مستقل رہائش حاصل کرنےوالے چار لاکھ سے زائد تارکین وطن کینیڈا کے 1867میں بنیاد رکھے جانے کے بعد دوسرا موقع ہے کہ اس ملک میں اتنی بڑی تعداد میں مستقل سکونت کے ویزے جاری کئے گئے ہیں۔
محکمہ کے مطابق ایک ہی برس میں اتنی بڑی تعداد میں مستقل سکونت والے افراد نے کینیڈا میں داخل ہوکر ملکی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔
اس سے قبل کینیڈا نے صرف چار لاکھ سے زائد تارکین وطن کو مستقل سکونت 1913میں دی تھی۔ اس کے بعد یہ تعداد پہلے کی نسبت کم ہونا شروع ہوگئی تھی۔
کرونا وبا کے پھیلنے سے پہلے کینیڈا نے 341،000تارکین وطن کو2020 میں مستقل سکونت دینے کا منصوبہ بنایا تھا۔ مگر وبا کے باعث صرف 184،000 تارکین وطن امیگرینٹ ویزا پر ملک میں داخل ہوئے۔
مگر محکمہ نے ملکی ترقی کو برقرار رکھنے کیلئے اس تعداد کو بڑھا دیا اور چارلاکھ سے زائد تارکین وطن کو مستقل رائشی رہائشی ویزے دیکر ایک نیا ریکارڈ قائم کرڈالا ہے۔
اس میں ایک بڑی تعداد ان تارکین وطن کی بھی شامل ہے جو پہلے سے ہی کینیڈا میں عارضی ویزوں پر موجود تھے۔
کرونا وبا سے پہلے ستر فیصد مستقل ویزوں والے تارکین وطن ملک سے باہر سے آرہے تھے۔ جبکہ رواں برس ستر فیصد ملک میں موجود تھے اور تیس فیصد تارکین وطن ملک سے باہر سے کینیڈا میں داخل ہوئے۔
ان میں غیر ملک طالبعلموں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ جبکہ ایکسپریس انٹری، کینیڈین ورک ایکسپیرئینس کلاس اور عارضی ورکروں کی ایک بڑی تعداد بھی ان خوش نصیبوں میں شامل ہے جن کو کینیڈا کی مستقل سکونت دی گئی ہے۔ محکمہ امیگریشن کا یہ منصوبہ تھا کہ اس برس چار لاکھ سے زائد تارکین وطن کو مستقل رہائشی ویزے جاری کرنے ہیں جو کہ محکمہ نے اپنے ٹارگٹ کے مطابق حاصل۔کرلیا ہے۔ آئندہ برسوں میں امکان ہے کہ کینیڈا اس سے بھی بڑے پیمانے پر مستقل رہائشی ویزے جاری کرے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ 2023تک یہ تعداد 421،000 سے زائد بھی ہوسکتی ہے۔

About محسن عباس 41 Articles
محسن عباس کینیڈا میں بی بی سی اردو، ہندی اور پنجابی کے ساتھ ساتھ دیگر کئی بڑے اخبارات کیلئے لکھنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ امیگریشن ، زراعت اور تحقیقی صحافت میں بیس برس سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں۔