کینیڈین رکن پارلیمنٹ آن لائن اجلاس کے دوران پیشاب کرنے پر عوام سے معافی کے طلبگار

مفت ٹم ہارٹن گفٹ کارڈ $20 قرعہ اندازی میں شامل ہونے کیلےسبسکرائیب کریں

محسن عباس کی رپورٹ

کینیڈا کی حکمران جماعت لبرل پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے پارلیمان کے آن لائن اجلاس کے دوران پیشاب کرنے کے واقعہ پر معافی مانگ لی ہے,  ولیم آموس کے ساتھ یہ اس طرح کا دوسرا حادثہ تھا۔ گزشتہ ماہ وہ ساتھیوں کے ساتھ ایک ویڈیو کال کے دوران برہنہ نظر آئے

تھے۔

فرانسیسی صوبے کیوبک کے علاقے پونٹیاک کی نمائندگی کرنے والے رکن پارلیمنٹمسٹر آموس نے جمعرات کو کہا کہ میں اپنے اقدامات اور ان کا مشاہدہ کرنے والے کسی بھی شخص کو پہنچنے والی پریشانی سے سخت شرمندہ ہوں۔

اپنے بیان میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی کے رکن سیاست دان نے کہا کہ وہ اپنے حلقے کی نمائندگی جاری رکھتے ہوئے عارضی طور پر کچھ فرائض سے الگ ہو جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس بارے میں وضاحت کیے بغیر اپنی کوتاہی کا ازالہ کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔انہوں نے تازہ ترین واقعے کو “ناقابل قبول” لیکن “حادثاتی” قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے عملے کی حمایت اور اپنے خاندان کی محبت کی بے حد تعریف کرتا ہوں۔مسٹر آموس ایک سابق ماحولیاتی وکیل ہیں اور 2015 سے پارلیمنٹ (ایم پی) کے رکن ہیں۔

  رواں برس اپریل میں، وہ کچھ ساتھیوں کے ساتھ ایک اور ویڈیو سیشن میں برہنہ نظر آئے اور کہا کہ انہوں نے جوگنگ کے لئے جانے کے بعد کام کے کپڑوں میں تبدیل ہوتے ہوئے حادثاتی طور پر اپنی ویڈیو آن کردی تھی۔اس وقت مسٹر آموس نے کہا کہ وہ اس واقعے سے “شرمندہ” ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ “ایماندارانہ غلطی” دوبارہ نہیں ہوگی۔

About محسن عباس 41 Articles
محسن عباس کینیڈا میں بی بی سی اردو، ہندی اور پنجابی کے ساتھ ساتھ دیگر کئی بڑے اخبارات کیلئے لکھنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ امیگریشن ، زراعت اور تحقیقی صحافت میں بیس برس سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں۔