کینیڈا میں غیرقانونی ہوسٹل چلانےپر عدنان سید پر فراڈکے مقدمات

مفت ٹم ہارٹن گفٹ کارڈ $20 قرعہ اندازی میں شامل ہونے کیلےسبسکرائیب کریں

مہنگے گھروں کو کرائے پر لے کر غیرقانونی طور پر ہوسٹل چلانے والے عدنان سید کو ایک بار پھر فراڈ سے جڑے الزامات کا سامنا۔

نیومارکیٹ کورٹ کے عملے نے تصدیق کی ہے کہ مرکھم اونٹاریو میں مقیم عارف عدنان پر جعلی دستاویزات، جعلی تحریری بیانات کی بنیاد پر جائیداد پر قبضے کے ذریعے 5 ہزار ڈالر سے زائد رقم کے فراڈ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
.
واضح رہے کہ عدنان اس سے پہلے بھی فراڈ سے جڑے 17 الزمات کا سامنا کرچکے ہیں۔

سی بی سی نیوز کے مطابق دسمبر 2020 میں عدالت نے عدنان سید کو درجنوں مہنگے گھر ہوسٹل میں تبدیل کرنے کے جرم میں قید سے بچنے کے لیے مکان مالکان کو 36 ہزار بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

سماعت کے دوران عدنان سید نے بتایا کہ وہ ہر کمرے کا ماہانہ اوسطاً 500 ڈالر کرایہ موصول کرتے تھے اور کرائے پر لیے گئے گھروں پر رہنے والے 90 کرایہ داروں سے ماہانہ 40 ہزار ڈالر کی آمدن ہوا کرتی تھی۔

گزشتہ مقدمے میں عدالت نے عدنان سید کی درجنوں مکان کے مالکان سے لیز کالعدم قرار دے دی تھیں۔
بعدازاں انہوں نے رچمونڈ ہل اور واگھن نامی علاقوں میں مزید تین گھروں کو کرائے پر لیا اور ان کو ہوسٹل میں تبدیل کردیا۔

عدنان سید کو لیز پر گھر دینے والے چوئے نے بتایا کہ عدنان نے لیز سے جڑے دستاویزات پر دستخط کرنے سے قبل تمام مطلوبات فراہم کی تھیں اور کہا تھا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھر میں منتقل ہوں گے۔ دیگر مکانوں کے مالکان نے بھی عدنان سید کے حوالے سے
یہی کہا۔

چوئے مزید بتاتے ہیں کہ عدنان نے چار کمروں والے گھر کو 8 رہائشی یونٹس میں تبدیل کیا۔

عدنان کی گرفتاری کے باوجود چوئے کو اپنے گھر کا قبضہ نہیں مل سکا ہے۔

چوئے کہتے ہیں کہ عدنان جانتا ہے کہ لینڈلارڈ ٹینینٹ بورڈ گھر خالی کروانے کے معاملے میں دیر کرتا ہے اور اسی دیر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ اس گھر میں مقیم افراد سے کرایہ وصول کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ رچمونڈ ہل فائیر نے 12 اکتوبر تک گھر کے افراد کی تعداد چار یا اس سے کم کرنے کے لیے انسپیکشن آرڈر جاری کیا تھا مگر اس کے باوجود وہ گھر میں موجود آخری کمرے کو بھی کرائے پر دینے کے لیے اشتہارات دے رہا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ عدنان کی ضمانت ان کے کاروبار کی بندش سے مشروط ہونی چاہیے۔

About محسن عباس 41 Articles
محسن عباس کینیڈا میں بی بی سی اردو، ہندی اور پنجابی کے ساتھ ساتھ دیگر کئی بڑے اخبارات کیلئے لکھنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ امیگریشن ، زراعت اور تحقیقی صحافت میں بیس برس سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں۔