بھارتی روپیہ کی ایشیا میں بدترین کارکردگی

مفت ٹم ہارٹن گفٹ کارڈ $20 قرعہ اندازی میں شامل ہونے کیلےسبسکرائیب کریں

بلومبرگ کاکہناہےکہ بھارتی روپیہ ایشیا کی بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی،موجودہ سہ ماہی میں قدر 1.9 فیصد کم ہوئی ، سال میں 4 فیصد گراوٹ کی توقع،بھارتی روپے پر عدم اعتماد غیرملکی سرمایہ کاروں نے 4.2 ارب ڈالر زنکال لیے۔

تفصیلات کےمطابق پاکستانی روپے کی قدر میں اپریل 2021میں اگرچہ کمی آئی لیکن حال ہی میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ مزید گراوٹ کا شکار ہوا، جون 2021میں ایک امریکی ڈالر 156پاکستانی روپے کو چھو گیا۔

ستمبر 2021 میں 168 روپے، نومبر 2021 میں 170 روپے جبکہ دسمبر 2021 میں پاکستانی روپیہ 177 روپے فی ڈالر کی سطح کو عبور کرگیا لیکن بین الاقوامی جریدے بلوم برگ اور دیگر بین الاقوامی میڈیانے بھارتی روپے کو ایشیا کی بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی قرار دیا ہے۔

بھارتی روپے پر عدم اعتماد کے باعث غیرملکی سرمایہ کاروں نے بھارتی اسٹاک مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرسے زائدبھی نکال لیا ہے۔

بلوم برگ کے مطابق موجودہ سہ ماہی میں بھارتی روپے کی قدر 1.9 فیصد کم ہوئی ہے اور مارچ2022 کے آخر تک بھارتی روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے میں 76.50 تک جاسکتا ہے لیکن ایک اور مالیاتی امور کے ادارے کو توقع ہے کہ مارچ2022کے آخر تک بھارتی روپیہ مزید گر کر 78روپے فی ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

جو اپریل 2020 میں 76.90 کے ریکارڈ کے مقابلےمیں کم ترین سطح ہوگی ۔ بھارتی روپے کی قدر میں کمی کا یہ سلسلہ چار سال سے جاری ہے اور موجودہ سال میں مجموعی طورپر اس کی قدر 4 فیصد کم ہونے کی توقع ہے ۔بھارتی روپے پر سرمایہ کاروں کے عدم اعتماد کے باعث غیرملکی فنڈز نے بھارتی اسٹاک مارکیٹ سے 4.2 ارب ڈالر کا سرمایہ بھی نکال لیا ہے۔

جو دیگر علاقائی مارکیٹوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ۔اس کے علاوہ بھارتی بانڈز سے بھی سرمایہ کاروں نے تقریباً59 کروڑ ڈالر نکالے ہیں۔

بھارتی تجزیہ کاروں نے بڑھتے ہوئے تجاری خسارے اور مانیٹری پالیسی سے انحراف کو بھارتی روپے کی بدترین کارکردگی کی وجہ قرار دیا ہے۔بھارتی تجارتی خسارہ اس وقت 23 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہے۔

About احمد ہمایوں 6 Articles
احمد ہمایوں نے تیس برس کے لگ بھگ صحافت کی ہے۔ پاکستان اور کینیڈا کے صحافتی اداروں میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ کاروبار، معاشیات اور ماحولیات ان کے اہم مضامین میں شامل ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی میں ان کے کاروباری مضامیں بہت مقبول ہیں۔